روسی نیوز ایجنسی تاس کے مطابق، محکمہ خارجہ کے ادارے برائے اطلاعات اور پریس امور کے نائب سربراہ "ایوان نچایف" نے کہا کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے مذاکرات جب تک ختم ہوں گے تب تک تمام فریقین کے مفادات کا صحیح طور پر خیال کیا جانا ہوگا؛ انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ مغربی فریقین کو اس مسئلے سے واضح واقفیت حاصل ہو۔
روسی سفارتکار نے کہا کہ ممالک کے موقف کے قریب ان کے سیاسی عزم پر منسک ہے اور جوہری معاہدے کی بحالی کے مذاکرات میں موجود فریقین کے درمیان ایسے مسائل نہیں جن کو حل نہ کیا جا سکے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ واشنگٹن اپنے لالچ پر مبنی رویے سے دستبردار ہوجائے گا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 پر مکمل طور پر عمل کرے گا۔
نچایف نے ایران کیخلاف امریکی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تہران کی جانب سے رضاکارانہ جوہری وعدوں کے حوالے سے جوابی اقدامات، صرف واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدے کے پروگرام کی شدید خلاف ورزیوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان، یورپی یونین کے ثالثی کردار ادا کرنے سے بالواسطہ طور پر مذاکرات کا گزشتہ ہفتے کے دوران، ویانا میں انعقاد کیا گیا اور فریقین نے اس معاہدے کی بحالی کیلئے کسی مخصوص متن تک پہنچے بغیر اپنے مذاکرات ختم کر دیے۔ تاہم فریقین نے مذاکرات کے اس دور میں پیش رفت کا اظہار کردیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ